زیرنظر کتاب معاشرت نبوی ﷺ اور جدید سائنس آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ کتاب کیا ہے؟ فیصلہ آپ کے پاس ہے لیکن اتنا عرض کرنا لازم ہے کہ جب اسلامی تعلیمات کو فراموش کرنے کےبعد ہم یورپ کی ترقی کی طرف مائل ہوئے اور ہمیں یورپی زندگی کو کچھ زیادہ قریب سے دیکھنے کاموقع ملا اسی وقت نگاہ عدل سے دیکھنے کے بعد یہ احساس بار بار دل کو کھانے لگا کہ وہ اصول اور معاشرت جس کی وجہ سے یورپ موجودہ معاشرے کے بعض معاملات میں عروج پر ہے دراصل اسلامی تعلیمات کا حصہ ہے۔ یہ اور بات ہے کہ ہم ان اصولوں کو چھوڑ کر زندگی کی ایک ایسی شاہراہ پر چل دئیے جہاں تاریکی ہی تاریکی ہے۔
مجھے ان احباب سے کچھ زیادہ ہی عرض ہے جو یورپی یا امریکن ماہرین معاشرت کی کتب کا مطالعہ کرنے کے بعد متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے اور پھر اس معاشرے کی مثالیں دیتے نہیں تھکتے ان سے اتنی عرض ہے کہ انہوں نے دراصل یکطرفہ مطالعہ کیا ہے‘ اگر وہ اسلامی اصول معاشرت اور اصول زندگی کا مطالعہ کریں تو یہ تمام اصول اس سے کہیں واضح اصول اسلام میں نظرآئیں گے۔
بندہ ایک اسکالر کے ہاں بیٹھا کسی موضوع پر گفتگو کررہا تھا۔ فرمانے لگے کہ آج یورپی ماہرین کی کتابیں بڑی بڑی مارکیٹوں میں عام ہیں اور انہیں پڑھ کر لوگ اسلامی زندگی کو حقیر سمجھتے ہیں۔ دراصل وہ یورپی معاشرت کا موازنہ مسلمانوں سے کرتے ہیں حالانکہ یورپی تعلیمات یورپی ممالک کے عوام بھی مکمل عمل میں نہیں۔
فرمانے لگے کہ اگر ان یورپی کتابوں پر کام کیا جائے اور ان کا اسلام سے موازنہ کیا جائے تو قارئین کے سامنے دونوں عکس عیاں ہوں گے۔
بندہ نے عرصہ دراز کی محنت کے بعد اس کتاب کو مکمل کیا جو اس وقت آپ کے ہاتھوں میں ہے۔
قارئین سے التماس ہے کہ جب اس کتب کو پڑھیں تو دل میں تمام خیال یہی ہو کہ یورپی زندگی دراصل اسلامی اصولوں اور قوانین کا عکس ہے جبکہ اصل اسلام ہے اور ہمیں مکمل طور پر اخلاص اور ایمان کے ساتھ اسلامی طرز زندگی پر عمل کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ مؤلف کو بھی عمل اخلاص عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں